اس شعر میں قافیہ کیاہے؟ ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہيںابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہيں A) جہاں ، امتحان B) اور بھی ہيں C) بھی ہيں D) شعر میں قافیہ نہیں Related MCQs: ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہيں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہيں اس شعر میں قافیہ کیاہے؟ غالب 1797 میں پید اہوے 1817 میں سر سید 1837 میں حالی ۔بتائیں1857 میں کون پید اہوا؟ اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں ?یہ شعر کس شاعر کا ہے In MS Word 2016 ‘Watermark’ option is available in: